Haaye Sadaat a.s
ہائے سادات نے اس دہڑ میں کیا کیا دیکھا
اپنی آنکھوں کو صدا خون ہی روتا دیکھا
جس گھرانے نے صدا لوگوں کو خوشیاں بانٹیں
ان کو خوشیاں نہ ملیں ، غم ہی زیادہ دیکھا
وہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، کہ جو رحمت ہیں زمانے کے لیے
اُن کی نعلین کو بھی خون میں ڈوبا دیکھا
سبز گنبد کے قریب مرقدِ زھراء ع ہے مگر
باپ نے بیٹی کی تُربت پہ نہ سایہ دیکھا
روٹیاں مانگ کے جس در سے فرشتے جائیں
عید کے روز بھی ان بچوں کا فاقہ دیکھا
وہ تقی ع ہوں کہ نقی ع ، موسیٰ کاظم ع یا رضآ ع
سختیاں قید کی اور زہر کا پیالہ دیکھا
پشت پہ جس کو بٹھاتے تھے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
اس نواسے ہی کا سر بر سرِ نیزہ دیکھا
جس کے بازو تھے ردا زینبِ کبریٰ ع کے لیے
کیسے بی بی نے اُسے بازو بُریدہ دیکھا
صبح عاشور ڈھلی ، شامِ غریباں آئی
چار پہروں میں قیامت کو گزرتا دیکھا
گر گئی خاک پہ غش کھا کے علی ع کی بیٹی
پوچھا صغریٰ ع نے کہ پردیس میں کیا کیا دیکھا
رو دیے سرور و ریحان جگر تھام کے ہم
جب عزا خانے میں رکھا ہوا جھولا دیکھا
Masha Allah
ReplyDeleteNadeem Sarwar Noha Azadar 2018 Noha Lyrics