HUSSAIN a.s ke dar par
حسین علیہ السّلام کے در پر
لکھا ہوا ہے یہ مولا
حسین علیہ السّلام کے در پر
جو چاہیے وہ ملے گا
حسین علیہ السّلام کے در پر
سنائی بیٹوں کو راہب نے داستانِ یقین
میرا حسین ہے سب کچھ نصیب کچھ بھی نہیں
اگر مگر نہیں ہوتا
حسین علیہ السّلام کے در پر
میری نظر میں یہ تفسیرِ فذكرؤنى ہے
کہ ایک بھیڑ صدا عاشوں کی رہتی ہے
خدا کے در سے زیادہ
حسین علیہ السّلام کے در پر
دمشق میں درِ زینب پہ جو شہید ہوا
خود آ کے لے گئے عباس علیہ السّلام اس کو کرب و بلا
ہوئی نمازِ جنازہ
حسین علیہ السّلام کے در پر
شہید کہتے ہیں یہ عوج ہم نے پایا ہے
ہمیں حسین علیہ السّلام نے خود کربلا بلایا ہے
ہے اب قیام ہمارا
حسین علیہ السّلام کے در پر
صلٰات میں میرے ہم راہ ہوگی روحِ صلات
میں بعدِ ماتمِ سرور ع امامِ عصر علیہ السّلام کے ساتھ
نمازِ عصر پڑھوں گا
حسین علیہ السّلام کے در پر
وہب کی ماں سے تقابل کرو نہ راہب کا
درِ حسین پر وہ بیٹے لینے آ یا تھا
یہ دینے آئی ہے بیٹا
حسین علیہ السّلام کے در پر
کرم کا چھوٹا سا اِک معجزہ سناؤں تمھیں
تھے دو کروڑ بشر کربلا میں پھر بھی ہمیں
نہیں ملا کوئی بھوکا
حسین علیہ السّلام کے در پر
یہ اور بات کہ صُلبوں میں کر رہا تھا سفر
کہا تھا میں نے بھی لبیک استغاثے پر
بھلا میں کیسے نہ جاتا
حسین علیہ السّلام کے در پر
بتا گئی ہے تکّلم نظر بزرگوں کی
بنی اسد میں توارج کے قافلے میں کبھی
ملے امامِ زمانہ علیہ السّلام
حسین علیہ السّلام کے در پر
حسین علیہ السّلام کے در پر
Comments
Post a Comment