Ghareeb Ka Ghareeb Sar | Rasil Hussain راسل حسین | Syed Raza Abbas Zaidi | 2021 1443

 کبھی یہ شیریں کے گھر ملا ھے

کبھی یہ راہب کے گھر گیا ھے کبھی شجر پر رسن سے باندھا کبھی یہ تندور میں رکھا ھے نہ جانے اسکا سفر ھے کیسا نہیں ھے مظلوم کوئی ایسا غریب کا یہ غریب سر ہے جو در بدر ہے ہے ریش جسکی لہو میں ڈوبی رگیں بھی سوکھی ہوئی ہیں اسکی بھری ہے زلفوں میں خاک ہائے کٹے ہیں لب اور جبیں ہے زخمی عیاں ہیں چہرے سے غم بَلا کے ہو جیسے مارا رُلا رُلا کے چلا تھا جسوقت اس پہ خنجر تھا گود میں فاطمہؑ کی یہ سر کھڑی تھیں ستر قدم پہ زینب گرا یہ سر جب زمیں پہ کٹ کر اُٹھایا زلفوں سے شمر نے سر ٹپک رہا تھا لہو زمیں پر سوار نوکِ سناں پہ ہوکر چلا ہے کربولا سے یہ سر نظر ہے اکبرؑ کے سر کی جانب عجیب غربت کا ہے یہ منظر کرے یہ اکبرؑ سے جب بھی باتیں تو خون روتی ہیں اسکی آنکھیں یہ سر جو خولی کے ہاتھ آیا عجیب ظالم نے ظلم ڈھایا گھر اُسکے زہراؑ تڑپ کے پہنچیں جب اُس نے تندور میں چھپایا کئے جو زہراؑ نے بین روکر تڑپ رہا تھا حُسینؑ کا سر نظر پڑے جب بہن کے سر پر پکارے عباسؑ کو تڑپ کر طمانچہ جب بھی سکینہؑ کھائے زمیں پہ گر جائے ھائے یہ سر کوئی جو عابدؑ پہ ظلم ڈھائے پُکارے نیزے سے ھائے ھائے گری تھی ناقے سے جب سکینہؑ وہیں یہ سر بھی ٹھہر گیا تھا نظر نہ آئی جب اِسکو بیٹی تڑپ زینبؑ کی سمت دیکھا کہا یہ زینب سے جلد جاؤ میری سکینہؑ کو ڈھونڈ لاؤ ستم یہ دربار میں ہوا تھا غریب سر طشت میں رکھا تھا یذید دندانِ شاہِ دیں پر چھڑی کوہنس ہنس کےمارتاتھا سکینہؑ عابدؑ کو دیکھتی تھیں پدر کی غربت پہ رورہی تھیں ہے شام کی قید کا یہ منظر ملا سکینہؑ کو باپ کا سر رضا و ذیشان تھی قیامت کہا سکینہؑ نے جب لپٹ کر نصیب کیا ہوگیا ہمارا ہے میرے سینے پہ سر تمہارا

Comments

Request Lyrics?

Name

Email *

Message *

Popular posts from this blog

Akeli hai ZEHRA s.a

DEKHTE JANA ALI AKBAR A.S

MERA #HUSSAIN MUJHE #KARBALA BULAYEGA (RAZAABBASZAIDI)

Most Viewed

AZADAR AZA-KHANAY MAI AAO

Akeli hai ZEHRA s.a

DEKHTE JANA ALI AKBAR A.S